Skip to main content

Posts

Showing posts from 2019

‏سیاست سے ہٹ کے۔ آج سر شرم سے جهک گیا

‏سیاست سے ہٹ کے ۔ آج سر شرم سے جھک گیا جب بابائے قوم کی تصویر کے آگے لگی اسلامی جمہوریہ پاکستان کے وزیراعظم کی کرسی پر بیٹھ کر ‎بدنام ذمانہ ڈانسر و فاحشہ عورت حریم شاہ سلفی اور انڈین گانے لگا کر ویڈیو بنا رہی ہے۔ کیا یہ لاکھوں لوگوں کی قربانیوں کا مذاق نہیں؟

پنجاب ایجوکیشن فاؤنڈیشن نے1830پارٹنرسکولوں کی مانیٹرنگ مکمل کرلی ۔پیف ترجمان

پنجاب ایجوکیشن فاؤنڈیشن نے1830پارٹنرسکولوں کی مانیٹرنگ مکمل کرلی ۔پیف ترجمان پارٹنزسکولزکی مانیٹرنگ جدیدٹیکنالوجی کااستعمال کیاجارہاہے ۔ترجمان لاہور 18اپریل ۔ پنجاب ایجوکیشن فاؤنڈیشن نے7ہزار719 سکولزمیں سے1830 پارٹنرسکولوں کی مانیٹرنگ مکمل کرلی ہے۔پنجاب بھر میں پیف پارٹنرسکولوں کی مانیٹرنگ کامیابی سے جاری ہے مانیٹرنگ 18 مئی 2019 تک مکمل کرلی جائے گی۔ مانیٹرنگ کے دوران سکول انتظامیہ کو اپناتمام ریکارڈمکمل رکھنے کی درخواست کی گئی ہے جس میں تمام کلاسسزکے حاضری رجسٹر ،داخل و خارج رجسٹربرائے طلباء طالبات، دستاویزات ، سکول انفرسٹرکچر کامکمل ریکارڈ کا ہونا ضروری ہے۔ دیگرسہولیات جن میں اساتدہ اورطلباء کے لیے فرنیچرکی فراہمی ،پینے کاصاف پانی ، سکول کے باہرپیف بورڈ کاموجودہونا،سکول کی عمومی حالت اور اسکی صفائی بمطابق پیف پالیسی/قوانین موجودہونا ضروری ہے۔اس حوالے سے سرکلربھی پیف کی ویب سائیٹ پہ جاری کردیاگیاہے۔ مزیدبراں پیف پارٹنرسکولوں کوبچوں کی فیس کی مد میں ماہانہ 550روپے پرائمری سیکشن،600روپے مڈل اور900روپے سیکنڈری لیول برائے آرٹس جبکہ سائنس مضا مین کے لیے 1100روپے فی کس طالب علم اداک...
کہتے ہیں کہ جب جنرل ايوب صاحب پاکستان کے صدر تھے تو ان دنوں جنرل ايوب صاحب کو بھارت میں ایک مشاعرے میں مہمان خصوصی کے طور پر بلایا گیا جب مشاعرہ سٹارٹ ہوا تو ایک شاعر نے ایک درد بھری غزل سے اپنی شاعری کا آغاز کیا۔ جب وہ شاعر شاعری کر کے فارغ ہوا تو جنرل صاحب اس شاعر کو کہتے ہیں کہ محترم جو غزل آپ نے سٹارٹ میں پڑھی بہت درد بھری غزل تھی یقینن کسی نے خون کے آنسووں سے لکھی ہو گی اور داد دیتے ہوئے کہا کہ مجھے بہت پسند آئی ہے تو وہ شاعر بولے جناب عالی اس سے بڑی آپ کے لئے خوشخبری اور حیرت کی بات یہ ہے کہ اس غزل کا خالق، اس کو لکھنے والا لکھاری یعنی شاعر آپ کے ملک پاکستان کا ہے، جب جنرل صاحب نے یہ بات سنی تو آپ دھنگ رہ گے اتنا بڑا ہیرہ میرے ملک کے اندر اور مجھے پتہ ہی نہیں جب آپ نے اس شاعر سے اس غزل کے لکھاری یعنی شاعر کا نام پوچھا تو اس نے کہا جناب عالی اس درد بھرے شاعر کو ساغر صدیقی کے نام سے یاد کیا جاتا ہے۔ جب جنرل صاحب پاکستان واپس آئے اور ساغر صدیقی صاحب کا پتہ کیا تو کسی نے بتایا کہ جناب عالی وہ لاہور داتا صاحب کے قریب رہتے ہیں تو جنرل صاحب نے اسی وقت اپنے چند خاص آدمیوں پہ مشتمل و...